بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

B4u میں پیسہ لگانا حلال ہے یا حرام؟


سوال

B4u میں پیسہ لگانا حلال ہے یا حرام؟ 

جواب

مذکورہ ادارے کی ویب سائٹ سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق B4U ٹریڈز نامی ادارہ کرپٹو کرنسی کے ذریعہ بزنس کرتا ہے،اور کرپٹو کرنسی کی  شرعًا  کوئی حیثیت نہیں، اس   لیے اس  ادارے میں پیسہ لگانا حرام ہے، نیز یہ  ادارہ فکس نفع دیتا  ہے، اور فکس نفع  سے جائز کاروبار میں شراکت اور مضاربت بھی فاسد ہوجاتا ہے۔

تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا میں ہے:

’’بٹ کوائن‘‘ محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ  زمانے میں " کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔‘‘

 ( تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا:بٹ کوائن  (2/ 92)، ط۔ بیت العمار کراچی)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201548

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں