کمپنی b4u میں پیسے لگانا جائز ہے یا نہیں؟
ہماری معلومات کے مطابق b4u کمپنی ڈیجیٹل کرنسی کے ذریعہ معاملات کرتی ہے جو کہ ناجائز ہے ۔
تجارت کے مسائل کا انسائیکلوپیڈیا میں ہے:
’’بٹ کوائن‘‘ محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ زمانے میں " کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔( 2/ 92)
نیز بعض صورتوں میں مذکورہ کمپنی متعینہ منافع کا پیکج دیتی ہے، اور انویسٹمنٹ میں نفع متعین کرکے معاملہ کرنا بھی جائز نہیں ہے، لہٰذا اس طرح کے پیکج میں ناجائز ہونے کی ایک اضافی وجہ (نفع کا متعین ہونا) بھی ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200656
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن