بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا میت کو غسل دینے اور دفن کرنے سے پہلے دعائے مغفرت (تعزیت) کرسکتے ہیں؟


سوال

میت کو غسل دینے اور دفن کرنے سےپہلے دعاۓ مغفرت کرسکتے ہیں؟

جواب

میت کو غسل دینے اور دفن کرنے سے پہلے دعائے مغفرت کرنے سے مراد اگر تعزیت کرنا ہو تو  اس کا جواب یہ ہے کہ غسل و دفن سے فارغ ہونے کے بعد تعزیت کرنا افضل ہے، البتہ اگر پس ماندگان میت کی وجہ سے زیادہ حزن و ملال کی کیفیت میں ہوں اور  انہیں قرار نہ آتاہو تو غسل و دفن سے پہلے تعزیت کی جاسکتی ہے۔ اور اگر دعائے مغفرت ہی مراد ہو تو وہ کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے، اس میں وقت کی کوئی تحدید نہیں۔ 

حاشية رد المحتار على الدر المختار  (2 / 241):
"(قوله: وأولها أفضل) وهي بعد الدفن أفضل منها قبله؛ لأن أهل الميت مشغولون قبل الدفن بتجهيزه؛ ولأن وحشتهم بعد الدفن لفراقه أكثر، وهذا إذا لم ير منهم جزع شديد وإلا قدمت لتسكينهم، جوهرة". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144108200350

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں