میت کو غسل دینے اور دفن کرنے سےپہلے دعاۓ مغفرت کرسکتے ہیں؟
میت کو غسل دینے اور دفن کرنے سے پہلے دعائے مغفرت کرنے سے مراد اگر تعزیت کرنا ہو تو اس کا جواب یہ ہے کہ غسل و دفن سے فارغ ہونے کے بعد تعزیت کرنا افضل ہے، البتہ اگر پس ماندگان میت کی وجہ سے زیادہ حزن و ملال کی کیفیت میں ہوں اور انہیں قرار نہ آتاہو تو غسل و دفن سے پہلے تعزیت کی جاسکتی ہے۔ اور اگر دعائے مغفرت ہی مراد ہو تو وہ کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے، اس میں وقت کی کوئی تحدید نہیں۔
حاشية رد المحتار على الدر المختار (2 / 241):
"(قوله: وأولها أفضل) وهي بعد الدفن أفضل منها قبله؛ لأن أهل الميت مشغولون قبل الدفن بتجهيزه؛ ولأن وحشتهم بعد الدفن لفراقه أكثر، وهذا إذا لم ير منهم جزع شديد وإلا قدمت لتسكينهم، جوهرة". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108200350
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن