بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی صحبت سے انکار کرے تو کیا حکم ہے؟


سوال

 اگر کوئی شوہر اپنی بیوی سے ایک سے دو دن یا تین دن یا ہفتے میں صحبت کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور ایک رات میں ایک سے دو مرتبہ یا تین مرتبہ صحبت کرنے کی طاقت رکھتا ہو اور بیوی ایک سے زائد مرتبہ کرنے پر انکار کرے یا از سرِ نو  ہی انکار کرے اور جب کہ شوہر کی صحبت خواہش کا غلبہ ہو رہا  ہو تو اس صورت میں بیوی کے لیے کیا حکم ہے اگر بیوی کے انکار کرنے کی وجہ سے جب کہ کوئی شرعی مجبوری بھی نہیں ہے مرد کو یہ خطرہ ہو کہ وہ اپنی تسکین کسی غیر محرم سے پوری کرے اس صورت میں بیوی کوکیا کرنا چاہیے اس کے لیے کیا حکم ہے؟

جواب

واضح  ہو   کہ  بیوی  پر  ہر جائز کام میں  شوہر کی  اطاعت کرنا  لازم ہے ۔ ان جائز کاموں میں سے ایک شوہر کا اپنی بیوی سے  جائز  طریقے کے مطابق ہم بستری  کرنا   ہے،  بیوی کے  لیے شرعی عذر (ایام یا بیماری  کے دوران، یا شوہر کا حدِ اعتدال سے زیادہ ہم بستر ہونا جس کی بیوی میں طاقت نہ ہو یا شوہر کی جانب سے تسکینِ شہوت کے لیےغیر فطری راستہ اختیار کرنے کا مطالبہ کرنا) کے  بغیر ہم بستری سے شوہر کو  روکنا شرعاً جائز نہیں۔  احادیث میں ایسی بیوی کے بارے میں سخت وعیدیں آئی ہیں اور شوہر کے  لیے بھی  مناسب ہے کہ بیوی کی صحت ،طبعیت، اعذار  اور مزاج کا خیال رکھتے ہوئے مباشرت کرے، نیز  اگر مذکورہ بیوی میں شوہر کی جسمانی خواہش پوری کرنے کی طاقت نہیں ہے، اور شوہر ایک سے زائد بیویوں کے درمیان عدل و انصاف کے ساتھ مالی  و جسمانی حقوق  ادا کرنے  کی  طاقت  رکھتا  ہو  تو  اس کے  لیے  ایک  اور  نکاح کی اجازت ہوگی۔

بخاری شریف میں ہے:

"عن أبي هريرة رضي الله عنه، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا دعا الرجل امرأته إلى فراشه فأبت فبات غضبان عليها لعنتها الملائكة حتى تصبح»."

(جلد 4 ص: 116، ط: دار الطوق النجاۃ) 

ترجمہ: ’’ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے روایت ہے نبی کریم ﷺ  نے فرمایا:  جب کسی شخص نے اپنی بیوی کو اپنے بستر پر بلایا اوراس نے انکار کیا ، پھر اس (شخص) نے رات گزاری اس حال میں کہ وہ اپنی بیوی سے ناراض تھا  تو صبح تک  فرشتے اس عورت پر لعنت کرتے رہتے ہیں۔‘‘

وفیه أیضا:

"عن أبي هريرة، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «إذا باتت المرأة مهاجرة فراش زوجها، لعنتها الملائكة حتى ترجع»."

(باب إذا باتت المرأة مہاجرة فراش زوجہا، جلد7 ص: 30، ط: دار الطوق النجاۃ)

 ترجمہ:’’ جب کوئی عورت اپنے شوہر کے بستر چھوڑ کر رات گزارتی ہے تو فرشتے اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں یہاں تک کہ وہ لوٹ آئے۔‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144312100139

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں