بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بی لو نیٹورک پر کام کرنا اور اس سے پیسے کمانے کا حکم


سوال

 ایک ایپ جس کا نام "B-love network" ہے،  جس کی تفصیل ذیل  میں  موجود ہے ،کیا یہ ایپ استعمال کرنا جائز ہے یا ناجائز ؟  اگر ناجائز ہے تو کس بنیاد پر ناجائز ہے   ؟

B-Love Network Community انوویشن فیکٹری کا پراجیکٹ" بی لو نیٹورک"   جو     205 ملکوں میں لانچ ہو چکا ،جس کی کمیونٹی    11Millionسے زیادہ ہو گئی  ہے، آپ بھی ان میں شا مل ہیں، اس Referral code FK11FY کو استعمال کر کے آپ نے فری میں اکاؤنٹ بنایا تھااور اب اس پر 3ڈالر سے اکاونٹ   بنتا ہے،   آپ   سے  درخواست ہے کہ آپ نے جو فری  اکاونٹ  بنایا تھا اس پر کام شروع کر کے فائدہ اٹھائیں  ۔اپلیکیشن اگر کسی نے پلے سٹور سے Update نہیں کی  تو کر لیں اور اس پر آپ  کو روزانہ 24hrمیں ایک دفعہ مائننگ یعنی دل کے نشان پر کلک کرنا ہو گا ،اور 500 دن تک ایسا کرنا ہوگا ایسا کرنے سے آپ  کے BLV ٹوکن ریوارڈ جمع ہو تے جائیں گے۔اس پلیٹ فارم سے فری میں ارننگ(earning)    اس طرح سے ہو گی، آپ نے یہ جو ٹوکن آپ کو روزانہ دل کے نشان پر کلک کرنے سے جمع کیے ہوں گے ، کسی کو Sale نہ کریں تو جب یہ ٹوکن 500 دن مکمل ہونے کے بعد 50 مختلف کرپٹو ایکسچینجز پر لانچ ہو گا تو اس کی پرائس 1 سے 2$ کے درمیان ہو گی ، ابھی اس کی پرائس تقریباً 9 سے 11 پاکستانی روپے چل رہی ہے ، اگر آپ نے 500 دن میں 500 ٹوکن بھی جمع کر لیے تو یہی اگر 1 ٹوکن 2$ پر جاتا ہے تو آپ کے سیدھے ، سیدھے 1000$ ڈالرز بن جائیں گے جو کہ آج کے ریٹ کے مطابق 3 لاکھ سے زائد پاکستانی روپے بنتے ہیں۔  (مذکورہ تفصیل کے علاوہ اس کا دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مثلاً آپ بیس ہزار کے دوہزارBlv ٹوکن لیتے،پھر جن کو ایپ میں جمع کرنے سے آپ کو روزانہ بیس blv ٹوکن ملتے ہیں)،  راہ  نمائی  فرمادیں۔

جواب

  ۱۔سائل  کی  بیان  کردہ  تفصیل  کے  مطابق  مذکورہ  نیٹ  ورک(network)  کی    جانب سے روزانہ کلک کرنے کے لیے جو ٹاسک ملتا ہے اور اس پر کلک کرنے پر بطور معاوضہ پیسہ دیا جاتا ہے یہ بظاہر "اجارہ" کا معاملہ ہے ؛  لیکن اس میں یہ خرابی ہے کہ شرعاً  اجارہ میں اجیر  سے کوئی معاوضہ نہیں لیا جاتا ،بلکہ اجیر کو اس کے عمل پر محنتانہ دیا جاتا ہے ،جب کہ مذکورہ ایپ  میں اجیر کو پہلے رقم پیش کرنی ہوتی ہےجیسا  کہ  سائل  کے  بیان  کے  مطابق (3    ڈالر سے  اکا  ونٹ  بنتا  ہے) اور اس پر اس کو ٹاسک ملتا ہے ، اور  اگر  مذکورہ  3  ڈالر  کی  رقم  کو  بطور"  داخلہ  فیس"  (admission fees)  مان  لیا  جائے  تب  بھی   دیگر  کئی  مفاسد  کی  بناء  پر  اس  نیٹ ورک  پر  کام  کرنا  اور  اس  سے  پیسے  کمانا  جائز  نہیں  ہے ،مزید یہ کہ ٹاسک پر کلک کرنا فی  نفسہ کوئی مفید عمل نہیں ،جس پر اجارہ کو درست کہا جا سکے ۔

۲۔نیز  یہ  ایک  نیٹ  ورک  مارکیٹنگ  ہے  اور  نیٹ  ورک  مارکیٹنگ  میں  ہماری معلومات کے مطابق  بہت سےمفاسد ہونے کی وجہ سے ان سے منسلک ہونا  جائز  نہیں   ہے۔  چند ایک  مفاسد   کا یہاں ذکر کیا جاتا ہے:

اس میں مصنوعات  بیچنا اصل مقصد نہیں ہے، بلکہ ممبر سازی کے ذریعے  کمیشن در کمیشن کاروبار چلانا  اصل مقصد ہے جو  کہ جوئے کی ایک نئی شکل ہے،  اس کی تفصیل یہ ہے کہ جیسے جوئے میں پیسے لگاکر  یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ اسے کچھ نہ ملے اور یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ اسے بہت سارے پیسے مل جائیں، اسی  طرح مذکورہ کمپنی سے منسلک ہونے کے بعد کام کرنے میں یہ امکان بھی ہے کہ سائل کو کچھ نہ ملے (انفرادی طور پر مطلوبہ پوائنٹس تک نہ پہنچنے کی وجہ سے) اور یہ امکان بھی ہے کہ اسے بہت سے پوائنٹس مل جائیں۔(انفرادی طور پر اور ٹیم کی شکل میں مطلوبہ پوائنٹس تک پہنچنے کی وجہ سے۔) شرعی طور پر دلال (ایجنٹ) کو اپنی دلالی کی اجرت (کمیشن) ملتی ہے جو کہ کسی اور کی محنت کے ساتھ مشروط نہیں ہوتی، لیکن مذکورہ کمپنی کے ممبر کی اجرت دوسرے  ما تحت ممبران کی محنت پر مشروط ہوتی ہے جو کہ  شرعاً درت نہیں۔       لہذا نیٹ ورک مارکیٹنگ کے ساتھ منسلک ہونا اور دوسروں کو اس میں شامل کراکے کمیشن وصول کرنا، ناجائز ہے۔

(b love.network.com)۔۔۔۔۔۔۔(Azmforex.com)

۳۔اور  اس  کمپنی  کا  دارومدار    ہماری  معلومات  کے  مطابق    کرپٹو  کرنسی  پر  ہے  (یعنی  جو  "بی  لو  ٹوکن  "  حاصل  ہوتے  ہیں  وہ  در  اصل  کرپٹو  کرنسی  ہی  کی  ایک  شکل  ہے  اور  اسی  سے  اس  کا  تعلق  ہے  اور    کرپٹو  کرنسی  (بٹ کوائن) محض ایک فرضی کرنسی ہے، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں، لہذا موجودہ  زمانے میں " کوئن" یا "ڈیجیٹل کرنسی" کی خرید و فروخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے، اس میں حقیقت میں کوئی مادی چیز نہیں ہوتی، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکاؤنٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں، اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے، اس لیے " بٹ کوائن" یا کسی بھی " ڈیجیٹل کرنسی" کے نام نہاد کاروبار میں پیسے لگانا اور خرید و فروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے۔

B-Love Network App is a Crypto staking platform to Earn Rewards (blove.network))

لہذا  مذکورہ  نیٹ ورک  پر  کام  کرنا  اور  اس  سے  پیسے  کمانادرست نہیں۔

تفسیر بغوی میں ہے :

"قوله تعالى: يا أيها الذين آمنوا لا تأكلوا أموالكم بينكم بالباطل يعني بالحرام، ‌بالربا ‌والقمار والغصب والسرقة والخيانة ونحوها، وقيل: هو العقود الفاسدة إلا أن تكون تجارة".

(ج:1،ص:602،داراحیاء التراث العربی)

فتاوی شامی میں ہے :

"‌والأجرة ‌إنما ‌تكون ‌في ‌مقابلة ‌العمل".

(باب المہر،ج:3،ص:156،سعید)

حدیث میں ہے :

"عن سعيد بن عمير الأنصاري قال: سئل رسول الله - صلى الله عليه وسلم - أيُّ الكسب أطيب؟قال: "عمل الرجل بيده، وكلّ بيعٍ مبرورٍ".

(شعب الایمان،باب التوکل باللہ عزوجل ،ج:2،ص:434،مکتبۃ الرشد)

الکاشف عن حقائق السنن میں ہے :

"قوله: (مبرور)) أي مقبول في الشرع بأن لا يكون فاسدًا، أو عند الله بأن يكون مثابًا به".

(کتاب البیوع،باب الکسب وطلب الحلال،ج:7،ص:2112،مکتبۃ نزار)

البنایہ شرح الہدایۃ میں ہے:

"وقد نهى النبي صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عن بيع الملامسة والمنابذة. ولأن فيه تعليقًا بالخطر".

شرح

م: (تعليقًا) ش: أيتعليق التمليكم: (بالخطر) ش: وفي " المغرب "، الخطر: الإشراف على الهلاك، قالت الشراح: وفيه معنى القمار؛ لأن التمليك لايحتمل التعليق لإفضائه إلى معنى القمار".

 (کتاب  البیوع،  باب  البیع  الفاسد، ج:8،  ص:158، دار الكتب العلمية)

مسند أحمد میں ہے:

"عن عبد الرحمن بن عبد الله بن مسعود،، عن أبيه، قال: " نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم عن صفقتين في صفقة واحدة".

(ج:6،  ص:324،  رقم:3783,  ط:موسسة الرسالة)

فقط  واللہ  اعلم


فتوی نمبر : 144410100752

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں