کیا بچے کا نام ازلان یا محمد ازلان رکھ سکتے ہیں ؟جب کہ بچے کی پیدائش میں تقریبا ایک ماہ کا وقت باقی ہے۔
واضح رہے کہ مستحب یہ ہے کہ بچے کی پیدائش کے ساتویں دن بچے کا نام رکھا جائے اور ساتویں دن عقیقہ کیا جائے، بچے کی پیدائش سے پہلے نام رکھنا ثابت نہیں ہے، البتہ تجویز کیا جاسکتا ہے۔
باقی اردو، عربی اور فارسی تینوں زبانوں کی لغت کی کتابوں میں تلاش کرنے کے باوجود ’’ازلان‘‘ اور "اذلان" کا معنی نہیں مل سکا، لہذا بچہ کا نام ’’ازلان‘‘یا "اذلان" رکھنے کے بجائے انبیاءِ کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں پر رکھا جائے یا کم از کم اچھے معنی والے نام رکھے جائیں۔
ذیل میں جامعہ کی ویب سائٹ پر موجوداسلامی ناموں کا لنک دیاجارہاہے،اس سے نام منتخب کر نے میں مدد مل سکتی ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"يستحب لمن ولد له ولد أن يسميه يوم أسبوعه ويحلق رأسه ويتصدق عند الأئمة الثلاثة بزنة شعره فضة أو ذهبا ثم يعق عند الحلق عقيقة إباحة على ما في الجامع المحبوبي."
(كتاب الأضحية، 336/6، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144603103257
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن