بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اذکار مسنونہ کو دیگر مقاصد سے پڑھنا


سوال

میں نے ایک کتاب  میں یہ دیکھا ہے کہ فتاوی شامی میں ہے کہ اگر چوکیدار نے رات کو سبحان الله یا درود شریف کا ورد اس وجہ سے کیا کہ لوگوں کو پتا چل جائے کہ چوکیدار بیدار ہے تو یہ نا جائز ہے، بہت تلاش کے باوجود مجھے یہ عبارت نہ ملی، آپ حضرات سے التماس ہے کہ اگر یہ عبارت آپ کی نظر سے گزری ہو تو باحوالہ عبارت مجھے ارسال کر دیں۔

جواب

اگر کوئی شخص اذکار کو بنیتِ اذکار نہ پڑھے بلکہ اس سے مقصود اپنی بیداری کی اطلاع دینا ہو یا اس جیسا کوئی دوسرا مقصود ہے تو ایسا کرنا مکروہ ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"وقد كرهوا والله أعلم ونحوه … لإعلام ختم الدرس حين يقرر.

(قوله ونحوه) بالنصب عطفا على محل " الله أعلم " كأن يقول وصلى الله على محمد (قوله لإعلام ختم الدرس) أما إذا لم يكن إعلاما بانتهائه لا يكره، لأنه ذكر فيه وتفويض بخلاف الأول، فإنه استعمله آلة للإعلام ونحوه إذا قال الداخل: يا الله مثلا ليعلم الجلاس بمجيئه ليهيئوا له محلا، ويوقروه وإذا قال ‌الحارس: لا إله إلا الله ونحوه ليعلم باستيقاظه، فلم يكن المقصود الذكر أما إذا اجتمع القصدان يعتبر الغالب كما اعتبر في نظائره اهـ ط."

(کتاب الحظر والاباحۃ، جلد:6، صفحہ:417، طبع: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310101364

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں