بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

ازبیہ نام رکھنے کا حکم


سوال

ازبیہ Azbiaa نام رکھنا ٹھیک ہے؟

جواب

ازبیہ کا لفظ عربی لغات میں ہمیں نہیں ملا،البتہ اس کے قریب قریب   "الزبیۃ"کالفظ ہے جس کا  معنیٰ" گوشت بھوننے یا شکار کرنے کے لیے گڑھا بنانا،کھودنا،اُونچی جگہ جہاں پانی نہ چڑھ سکے" آتا ہے،لہذا یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے،تا ہم ناموں کے سلسے میں بہتر  یہ  ہےکہ اچھے معنی ٰوالےنام کا انتخاب کیا جائے،نیز لڑکوں کا نام انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم جب کہ لڑکیوں کے نام  ازواجِ مطہرات و دیگر صحابیات رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے منتخب کرنا زیادہ بہتر ہے۔

تاج العروس میں ہے:

"{والزبية، بالضم: الرابية لا يعلوها ماء) ، والجمع} الزبى.    ومنه قولهم: بلغ السيل الزبى؛ يضرب للأمر يتفاقم ويجاوز الحد حتى لا يتلافى  .....الزبية: حفيرة يشتوى فيها ويختبز، ثم قال: وزبى اللحم طرحه فيها."

(‌‌زبى، ج:38، ص:208، ط: دار إحياء التراث)

الصحاح  تاج اللغہ میں ہے:

"‌‌[‌زبى] زبيت الشئ أزبيه زبيا: حملته. قال:فإنها بعض ما تزبى لك الرقم (1) * وازدبيت الشئ، إذا احتملته والزبية: الرابية لا يعلوها الماء. وفي المثل: " قد بلغ السيل الزبى ". والزبية: حفرة تحفر للأسد، سميت بذلك لأنهم كانوا يحفرونها في موضع عال. ويقال: تزبيت زبية. قال:كاللذ تزبى زبية فاصطيدا (2)."

(‌‌زبى، ج:6، ص:366، ط: دار العلم للملايين)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504100637

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں