’’محمد اذہان‘‘ نام رکھنا کيسا ہے؟
"اَذْہان" عربی زبان کا لفظ ہے، یہ "ذہن" کی جمع ہے، جس کا معنی سمجھنا ہے، یہ نام رکھنا اگرچہ جائز ہے، تاہم بہتر یہ ہے کہ کوئی دوسرا اچھا نام مثلاً انبیاء کرام علیہم السلام یا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے کسی کے نام پر نام رکھ لیا جائے۔
( ذهن ) الذهن الفهم والعقل والذهن أيضا حفظ القلب وجمعهما أذهان.
(لسان العرب (13/ 174) ط: دار صادر)
فقط و الله أعلم
فتوی نمبر : 144201201006
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن