اذان سے پہلے سنتِ مؤکدہ پڑھنا کیسا ہے؟
واضح رہے کے فرض نمازوں سے قبل ادا کی جانے والی سننِ مؤکدہ کا تعلق دخول وقت سے ہے، نہ کہ اذان سے،لہذا نماز کا وقت داخل ہوجانے کے بعد سنتِ مؤکدہ ادا کرنا درست ہے، چاہے اذان نہ ہوئی ہے، البتہ سنتِ مؤکدہ اور فرض نماز میں کسی دنیاوی کام یا بات کے ذریعے فاصلہ کرنا خلافِ اولی ہے؛ لہٰذا بہتر ہے کہ سنتِ مؤکدہ (خواہ فرض سے پہلے کی سنتِ مؤکدہ ہوں) کو فرض نماز سے بہت زیادہ پہلے ادا نہ کرے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200069
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن