بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان سے پہلے سنتِ مؤکدہ پڑھنا


سوال

اذان سے پہلے سنتِ  مؤکدہ پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کے فرض نمازوں  سے قبل ادا کی جانے والی سننِ  مؤکدہ کا تعلق دخول وقت سے ہے، نہ  کہ اذان سے،لہذا نماز کا وقت داخل ہوجانے کے  بعد سنتِ  مؤکدہ ادا کرنا درست ہے، چاہے اذان نہ ہوئی ہے، البتہ  سنتِ مؤکدہ اور فرض نماز میں کسی دنیاوی کام یا بات کے ذریعے فاصلہ کرنا  خلافِ اولی ہے؛ لہٰذا بہتر ہے کہ سنتِ مؤکدہ (خواہ فرض سے پہلے کی سنتِ مؤکدہ ہوں) کو فرض نماز سے بہت زیادہ پہلے ادا نہ کرے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200069

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں