بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان و اقامت کے لیے داڑھی کی شرط


سوال

کیا اذان و اقامت کے لیے داڑھی رکھنا شرط ہے؟ اگر نہیں تو ایک مشت سے چھوٹی داڑھی والا یہ کام کرے تو کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ  جو شخص داڑھی منڈواتا ہو یا شرعی  مقدار سے کم کرتاہو اس کو  مؤذن بنانا مکروہ  ہے، اگر ایسے شخص نے اذان یا اقامت دے دی تو وہ ادا تو ہوجائے گی، لیکن اذان یا اقامت کے لیے ایسے شخص کو مقرر کرنا چاہیے جو شریعت کے احکامات پر عمل کرنے والا ہو۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

’’ وحاصله أنه يصح أذان الفاسق وإن لم يحصل به الإعلام أي الاعتماد على قبول قوله في دخول الوقت بخلاف الكافر وغير العاقل فلايصح أصلًا. ‘‘ (1/393)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144112201618

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں