بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان کے بعد کی دعا سے پہلے درود شریف پڑھنا


سوال

 اذان کے بعد وسیلہ کی دعاء پڑھنے سے قبل درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟ کیا حدیث سے ثابت ہے؟  نیز اس کی فضیلت کیا ہے ؟

جواب

اذان کے بعد کی دعا سے پہلے درود شریف کا پڑھنا سنت سے ثابت ہے، حدیث شریف میں ہے جو مجھ پر ایک بار درود پڑھتا ہے اللہ سبحانہ وتعالی اس پر دس بار رحمت فرماتے ہیں، اس کے علاوہ درود شریف کا پڑھنا  خود ایک مستقل عبادت ہے، اور اس کے بہت سے فضائل قران و حدیث سے ثابت ہیں۔ تاہم ملحوظ رہے کہ  اذان کے بعد درود شریف اور دعا پڑھنے کا تعلق انفرادی طور پر دل دل میں پڑھنے سے ہے، مؤذن اذان کے بعد بلند آواز سے نہیں پڑھے گا۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"وعن عبد الله بن عمرو بن العاص أنه سمع النبي صلى الله عليه وسلم يقول: " إذا سمعتم المؤذن فقولوا مثل ما يقول ثم صلوا علي فإنه من صلى علي صلاة صلى الله عليه بها عشرا ثم سلوا الله لي الوسيلة فإنها منزلة في الجنة لا تنبغي إلا لعبد من عباد الله وأرجو أن أكون أنا هو فمن سأل لي الوسيلة حلت عليه الشفاعة. رواه مسلم."

(‌‌باب فضل الأذان وإجابة المؤذن، ج:1، ص:208، ط:مکتبة الاسلام)

مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح" میں ہے:

"ثم دعا" المجيب والمؤذن "بالوسيلة" ‌بعد ‌صلاته ‌على ‌النبي صلى الله عليه وسلم عقب الإجابة."

(کتاب الصلاۃ، باب الاذان، ص:81، ط:المكتبة العصرية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144501102305

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں