اذان کے الفاظ آگے پیچھے ہو جائیں تو کیا حکم ہے؟
اگر ااذان کے الفاظ آگے پیچھے ہوجائیں یا کوئی کلمہ بھول سے چھوٹ جائے تو فوراً یاد آنے کی صورت میں جہاں غلطی ہوئی ہے اس کو صحیح کرکے پڑھ لے۔ شروع سے پوری اذان کو دہرانا ضروری نہیں، اور اگر کچھ دیر کے بعد یاد آئے اور نماز کا وقت باقی ہو تو شروع سےاذان کا اعادہ کرلے۔
"․․ ولو قدم فیهما موٴخرًا، أعاد ما قدم فقط ولایتکلم فیها أصلاً، فإن تکلّم استأنف.
وقال الشامي: "کما لو قدم الفلاح علی الصلاة یعیده فقط أي ولایستأنف الأذان من أوله ..." الخ․ (شامي کراچی: ۱/ ۳۶۱) فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202482
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن