بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان فجر تک سحری کھانا / تراویح میں چند آیات چھوٹ جائیں تو کیا حکم ہے؟


سوال

 1..  بعض لوگ اذانِ فجر کے وقت یا بعد بھی سحری کھا یا پی رہے ہوتے ہیں، براہِ کرم راہ نمائی فرمائیں کہ سحری ختم ہونے کا صحیح وقت کون سا ہے اور اذانِ فجر کے بعد کھانا پینا کیسا ہے؟

2۔۔  لاک ڈاؤن کی وجہ سے تراویح گھر پڑھ رہے ہیں،  پہلی رکعت میں ایک سورت کی قراء ت کی ابتدا کی، دوسری رکعت میں جہاں سے چھوڑا تھا  وہاں سے بھول گیا اور چند آیات بعد قراءت کی۔ نیز سورت پڑھتے ہوئے اگر بیچ میں سے کچھ آیات چھوٹ جائیں تو کیا کرنا چاہیے؟ اور اگر یہ بھول نماز کے بعد یاد آئے تو کیا کرنا چاہیے؟

جواب

1۔۔ سحری کا وقت صبح صادق تک ہوتا ہے اور صبح صادق کے ساتھ سحری کا وقت ختم ہوجاتا ہے اور فجر کا وقت شروع ہو جاتا ہے، اب اگر فجر کا وقت داخل ہوچکا ہے تو کھانا پینا جائز نہیں،اگر چہ فجر کی اذان نہ ہوئی ہو اور اگر فجر کا وقت داخل نہیں ہوا ہے تو کھانا پینا جائز ہے، اگر چہ فجر اذان ہوگئی ہو، بہرحال اصل مدار وقت پر ہے، اذان تو وقت کی علامت ہے. جیسا کہ باری تعالی کا فرمان ہے:

﴿ كُلُوْا وَ اشْرَبُوْا حَتّٰی يَتَبَيَّنَ لَكُمُ الْخَيْطُ الْاَبْيَضُ مِنَ الْخَيْطِ الْاَسْوَدِ مِنَ الْفَجْرِ ثُمَّ اَتِمُّوا الصِّيَامَ اِلَی الَّيْلِ ﴾ (البقرة:187)

ترجمہ: کھاؤ اور پیو یہاں تک کہ سفید دھاگا یعنی صبح صادق  کالے دھاگے (رات کی تاریکی) سے واضح نہ ہوجائے، پھر روزہ مکمل کرو رات تک۔

فجر کا وقت چوں کہ  صبح صادق کے بعد ہوتا ہے، اور فجر کی اذان صبح صادق کے بعد دی جاتی ہے؛ لہذا   اذان شروع ہونے کے بعد روزہ دار کے لیے کھانا پینا جائز نہیں ہے، پس اگر کسی نے اس دوران ناواقفیت میں کھا پی لیا تو اس کا  روزہ نہ ہوگا، بعد میں اس روزے کی قضا کرنی ہوگی۔

2۔۔صورتِ مسئولہ میں نماز ادا ہوگئی ، باقی اگر بھولے سے چند آیات رہ گئی ہوں اور تراویح میں ختم قرآن کیا جارہا ہو تو اگلی رکعت میں ان آیات کو پڑھ لینا چاہیے، تاکہ قرآن مکمل ہوجائے، اگلی رکعت میں نہ دہرا سکے تو بعد کی کسی رکعت میں یا اگلے دن تراویح کی کسی رکعت میں دہرالے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200984

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں