بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

میری طرف سے تم آزاد ہو سے طلاق کا وقوع


سوال

میرے شوہر نے مجھے میسج میں یہ لکھا:  " میری طرف سے تم آزاد ہو ،میں تمہیں طلاق دے دوں گا"جب کہ ابھی دس دن ہوئے ہیں کہ میری بیٹی کی ولادت ہوئی ہے۔سوال یہ ہے کہ اس صورت میں میرے اوپر کوئی طلاق واقع ہوئی ہے یا نہیں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر واقعتًا  سائلہ  کے  شوہر  نے میسج کے ذریعے سائلہ کو ان الفاظ سے طلاق دی کہ " میری طرف سے تم  آزاد ہو اور میں تمہیں طلاق دے دوں گا "تو اس جملہ کے ان الفاظ سے کہ " میری طرف سے  تم آزاد ہو "سائلہ پر ایک طلاق صریح بائن واقع ہوگئی تھی ،نکاح ختم ہو گیا تھا ،دوبارہ رجوع کرنا جائز نہیں تھا  اور شوہر کے جملہ کے یہ  الفاظ  کہ  "میں تمہیں  طلاق دے دوں گا" مستقبل میں  طلاق  دینے  کی  دھمکی ہے، اس سے  کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے  اور  بچہ  کی پیدائش ہوتے ہی بیوی کی عدت گزر چکی ہے،بیوی دوسری جگہ نکاح کر سکتی ہے البتہ اب آئندہ اگر دونوں میاں بیوی دوبارہ  گھر بساناچاہتے ہیں تو نئے مہر اور شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے ایجاب و قبول کے ساتھ   دوبارہ نکاح کرنا ضروری ہے ،اگر شوہر نے اس کے علاوہ کوئی طلاق نہیں دی ہے تو رجوع کے بعد آئندہ کے لیے  شوہر کو دو طلاقوں کا حق ہوگا۔

الدر المختار میں ہے:

"و ينكح مبانته بما دون الثلاث في العدة وبعدها بالإجماع."

(رد المحتار کتاب الطلق باب الرجعۃ ج:3  ص:409  /ط:سعید)

 فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144303100279

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں