بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان کے وقت نماز جنازہ پڑھنا ، نماز جنازہ پڑھتے ہوئے اذان شروع ہونا


سوال

اذان کے وقت نماز جنازہ پڑھانا کیسا ہے؟ اسی طرح نماز جنازہ شروع کرتے ہی اذان بھی شروع ہو گئی تو اب کیا کریں؟

جواب

اذان کے وقت میں نماز جنازہ ادا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ، البتہ بہتر یہ ہے کہ اذان کے وقت میں اد انہ کی جائے،اور اگر جنازہ اذان مغرب کے بعد آجائے تو پہلے مغرب کی نماز ادا کی جائے پھر نماز جنازہ ادا کی جائے ،  اسی  طرح اگر نماز جنازہ شروع کرتے ہوئے اذان ہوجائے تو نمازجنازہ کو پورا کیاجائے ۔ 

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"‌ثلاث ‌ساعات ‌لا ‌تجوز ‌فيها ‌المكتوبة ولا صلاة الجنازة ولا سجدة التلاوة إذا طلعت الشمس حتى ترتفع وعند الانتصاف إلى أن تزول وعند احمرارها إلى أن يغيب إلا عصر يومه ذلك فإنه يجوز أداؤه عند الغروب. هكذا في فتاوى قاضي خان قال الشيخ الإمام أبو بكر محمد بن الفضل ما دام الإنسان يقدر على النظر إلى قرص الشمس فهي في الطلوع كذا في الخلاصة".

(کتاب الصلاة ، الفصل الثالث في بيان الأوقات التي لا تجوز فيها الصلاة وتكره فيها ج: 1 ص: 52 ط: دار الفکر )

وفیہ ایضا:

"حضرت وقت صلاة المغرب جنازة تقدم صلاة الجنازة على سنة المغرب، كذا في القنية."

(كتاب الصلاة ، الباب الحادي والعشرون ، الفصل الخامس في الصلاة على الميت ج:1 ص:164 ط:دار الفکر )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100648

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں