بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اذان کے بغیر مسجد میں جماعت کرانا


سوال

مسجد میں اذان کے بغیر جماعت کرانا کیسا ہے؟

جواب

اذان کے بغیر مسجد میں جماعت کرانا  سنت کے خلاف  ہونے کی وجہ سے مکروہ ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"الأذان سنة لأداء المكتوبات بالجماعة، كذا في فتاوى قاضي خان وقيل: إنه واجب والصحيح أنه سنة مؤكدة، كذا في الكافي وعليه عامة المشايخ، هكذا في المحيط."

(کتاب الصلاۃ ،الباب الثاني، الفصل الأول،  1/ 53، ط: دار الفکر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ويكره أداء المكتوبة بالجماعة في المسجد بغير أذان وإقامة، كذا في فتاوى قاضي خان ولا يكره تركهما لمن يصلي في المصر إذا وجد في المحلة ولا فرق بين الواحد والجماعة."

(کتاب الصلاۃ ،الباب الثاني، الفصل الأول،  1/ 54، ط: دار الفکر)

فقط  واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101049

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں