شادی کے بعد باہر کے مُلک رہنے والا شوہر اپنی بیوی سے اُس کی گندی تصاویر مانگ سکتا ہے؟ کیا جب وہ نہانے جائے تو شوہر اُسے کہے کہ مُجھے وہاں جا کر کال کرو، اور سب دِکھاؤ تو کیا یہ سب کرنا جائز ہے، اگر نہیں تو کیا گناہ ہے؟
صورتِ مسئولہ میں ویڈیو کال کرکے بیوی سے اپنا جسم دکھانے کا مطالبہ کرنااور بیوی کا مذکورہ مطالبہ پورا کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، اور ایسا کرنا تصویر کشی کی وجہ سے عذاب خداوندی کو دعوت دینےکے مترادف ہے، نیز یہ عمل اس پہلو سے بھی نقصان دہ ہے کہ ویڈیو کال اگرچہ بظاہر لائیو سمجھی جاتی ہے لیکن اس کا ڈیٹا بھی کہیں نہ کہیں محفوظ ہوجاتا ہے، جو بعد میں عموماً خاندانی بربادی کا سبب بن جاتی ہے۔
لہذا اگر شوہر کےلیےدور رہ کر اپنی خواہشات کو قابو میں رکھنا مشکل ہے تو بیوی اپنے پاس بلائے یا خود اپنے ملک اور شہر میں رہ کر محنت کرے۔ جب تک اس کے وسائل نہ ہوں تو کثرت سے روزے رکھے؛ تاکہ نفسانی خواہشات قابو میں رہیں، اور نیک لوگوں کی صحبت میں رہے؛ تاکہ گناہوں کی طرف دھیان نہ جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ".
( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، ج:1، ص:647، ط:ایچ ایم سعید )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311100041
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن