بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

'ایانہ' نام


سوال

"ایانہ"  نام رکھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ ہمارے عرف میں بعض لوگ قرآن سے کوئی لفظ نکال کر  نام رکھنے کو بابرکت سے سمجھتے ہیں، قطع نظر اس بات کے کہ یہ لفظ کس  معنی میں استعمال ہوا ہے، یا یہ کہ نام رکھنے کے متعلق شرعی تعلیمات کے مطابق یہ نام ہے بھی یا نہیں؟ یہ نظریہ قابلِ اصلاح ہے۔

صورت مسئولہ میں لفظ "أيّان" (نون پر زبر  ،  اور یاء  کی تشدید  کے ساتھ) ہے جس کو سائل  نے آخر میں 'ہ' کے ساتھ لکھا ہے، اور یہ لفظ بھی قرآن میں استعمال ہوا ہے جس کو بنیاد بنا کر لوگ اسے بطورِ نام رکھ لیتے ہیں۔ حالانکہ کلامِ عرب میں یہ  اسمِ شرط بمعنی "کب" کے لیے استعمال ہوتا ہے، لہذا یہ نام نہ رکھا جائے۔

’’ أيّان : (معجم الرائد) (اسم) 1- إسم شرط للزمان يجزم فعلين ، نحو : « أيان تدرس تنجح » 2- إسم استفهام بمعنى « متى » ، نحو : أيان ترجع؟ »‘‘.

 البتہ ’’ایان‘‘ کے بجائے عیان (عین کے زبر اور یا کی تشدید کے ساتھ)  نام رکھا جا سکتا ہے جس کا  ایک معنی کشادہ آنکھوں والا  ہے، لیکن یہ  (عیّان) مذکر نام ہے، مؤنث نہیں ہے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200662

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں