میرے والد صاحب سرکاری ٹیچر ہیں، وہ تبلیغ کے سلسلے میں ایک سال کے لیے جارہے ہیں رخصت لے کر ، رخصت ملنے کی صورت میں آدھی تنخواہ دیتے ہیں، کیا یہ پیسے لینا جائز ہے؟
ایامِ رخصت کی تنخواہ کی بابت ادارے کا جو ضابطہ ہو، ملازم اسی ضابطہ کے مطابق تنخواہ ملنے یا نہ ملنے کا حق دار ہوتا ہے، لہذا آپ کے والد جس ادارے میں ملازم ہیں، وہاں اگر یہی ضابطہ ہے کہ لمبے عرصے کی رخصت کی صورت میں نصف تنخواہ دی جاتی ہے تو پھر ایامِ رخصت کی تنخواہ لینا جائز ہے۔
سنن البيهقي الكبرى - (6 / 79):
"عن كثير بن عبد الله المزني عن أبيه عن جده قال قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : المسلمون عند شروطهم إلا شرطًا حرم حلالًا أو شرطًا أحل حرامًا".
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200746
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن