بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایامِ نفاس میں بیوی سے مباشرت


سوال

بچہ پیدا ہونے کی صورت میں چالیس دن تک بیوی کے پاس جانے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر شہوت غالب آ جائے تو شوہر کیا کرے؟

جواب

بچے کی ولادت کے بعد جب تک بیوی حالتِ نفاس میں ہو، شوہر کے لیے اس سے ازدواجی تعلق  قائم کرنا جائز نہیں ہے۔ اس کی مدت چالیس دن ہونا ضروری نہیں ہے، بلکہ جب خون آنا بند ہوجائے خواہ چالیس دن کے اندر اندر ہو وہ پاک سمجھی جائے گی، بہرصورت نفاس سے پاکی سے پہلے ہم بستری کی اجازت نہیں ہے،  البتہ ناف سے گھٹنے تک کے  علاوہ جسم کے کسی حصے سے بغیر حائل کے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔ اور ناف سے گھٹنے کے درمیان حصے میں اتنا موٹا کپڑا پہنا ہو جس سے میاں بیوی کے جسم کی حرارت محسوس  نہ ہو، اور دخول نہ کیا جائے تو رانوں کے درمیان تسکین کی گنجائش ہوگی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 290):

"(قوله: يمنع) أي الحيض وكذا النفاس، خزائن". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144112200886

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں