بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

دعا اللھم لا تسلط علینا من لا یرحمنا، ولا يخافك فینا کی تحقیق


سوال

"اللھم لا تسلط علینا من لا یرحمنا، ولا يخافك فینا" (ترمذی3502). کیا مندرجہ بالا دعا مستند و مسنون ہے؟  اور کیا یہ دعا واقعی ترمذی شریف میں موجود ہے ؟اور یہ کس موقع پر پڑھنی چاہیے؟

جواب

یہ ایک طویل دعا ہے، جو جناب رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم  مجلس ومحفل سے اٹھتے وقت اپنے لیے  اور اہل مجلس کے لیے    کرتے تھے۔وہ دعا درج ذیل ہے:

’’اللَّهُمَّ اقْسِمْ لَنَا مِنْ خَشْيَتِكَ مَا يَحُولُ بَيْنَنَا وَبَيْنَ مَعَاصِيكَ، وَمِنْ طَاعَتِكَ مَا تُبَلِّغُنَا بِهِ جَنَّتَكَ، وَمِنَ اليَقِينِ مَا تُهَوِّنُ بِهِ عَلَيْنَا مُصِيبَاتِ الدُّنْيَا، وَمَتِّعْنَا بِأَسْمَاعِنَا وَأَبْصَارِنَا وَقُوَّتِنَا مَا أَحْيَيْتَنَا، وَاجْعَلْهُ الوَارِثَ مِنَّا، وَاجْعَلْ ثَأْرَنَا عَلَى مَنْ ظَلَمَنَا، وَانْصُرْنَا عَلَى مَنْ عَادَانَا، وَلاَ تَجْعَلْ مُصِيبَتَنَا فِي دِينِنَا، وَلاَ تَجْعَلِ الدُّنْيَا أَكْبَرَ هَمِّنَا وَلاَ مَبْلَغَ عِلْمِنَا، وَلاَ تُسَلِّطْ عَلَيْنَا مَنْ لاَ يَرْحَمُنَا‘‘۔

اس  دعا کو امام ترمذی رحمہ اللہ  نے سنن ترمذی میں نقل کی ہے، البتہ   یہ الفاظ (ولا يخافك فينا) نہ سنن ترمذی میں  ہمیں ملی اور نہ حدیث کی کسی اور کتاب میں ملی۔  مجلس کے اختتام پر یہ دعا پڑھنی چاہیے،  یہ مسنون  دعا ہے۔

"عن خالد بن أبي عمران، أن ابن عمر، قال: قلما كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقوم من مجلس حتى يدعو بهؤلاء الدعوات لأصحابه: اللهم اقسم لنا من خشيتك ما يحول بيننا وبين معاصيك، ومن طاعتك ما تبلغنا به جنتك، ومن اليقين ما تهون به علينا مصيبات الدنيا، ومتعنا بأسماعنا وأبصارنا وقوتنا ما أحييتنا، واجعله الوارث منا، واجعل ثأرنا على من ظلمنا، وانصرنا على من عادانا، ولا تجعل مصيبتنا في ديننا، ولا تجعل الدنيا أكبر همنا ولا مبلغ علمنا، ولا تسلط علينا من لا يرحمنا".

(أخرجه الإمام الترمذي في أبواب الدعوات (5/ 406) برقم (3502)، ط. دار الغرب الإسلامي - بيروت،  1998 م)

ترجمہ:" اے اللہ! ہميں  اپنا اتنا خوف نصیب فرما  جو ہمارے اور تیری نافرمانیوں کے درمیان حائل ہو جائے، اور ہمیں اپنی اطاعت و فرماں برداری کا اتنا جذبہ عطا فرما  جو ہمیں تیری جنت تک پہنچا دے، اور ہمیں اتنا یقین دیدے جس کے سہارے دنیا کی مصیبتیں  آسان ہو جائیں، اور جب تک تو  ہمیں زندہ رکھے ہمیں اپنے کانوں ،اپنی آنکھوں اور اپنی قوت سے مستفید  ومتمتع فرما، اور ان سب قوی کو ہمارا وارث بنا  (یعنی سننے اور دیکھنے کی صلاحیت اور قوت  کو ہماری موت تک باقی رکھ)، اور  ہمارا بدلہ  لے اس سے  جو ہم پر ظلم کرے، اور جو ہم سے دشمنی کرے اس کے مقابل میں ہماری مدد فرما، اور دنیا کو ہمارا بڑا مقصد نہ بنا دے، اور نہ ہمارے علم کی انتہا بنا (کہ ہمارا سارا سیکھنا سکھانا صرف دنیا کی خاطر ہو) اور ہم پر کسی ایسے شخص کو مسلط نہ کر جو ہم پر رحم نہ کرے"۔

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501102417

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں