بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آئینہ کے سامنے نماز کا حکم


سوال

 کیا آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر نماز ادا کی جا سکتی ہے آئینے کے سامنے نماز ادا کرنا تصویر کے سامنے نماز ادا کرنے کے حکم میں  تو نہیں ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ اگر نمازی کے سامنے  آئینہ لگا ہوا  ہو اور اس میں نمازی کا عکس نظر آتا ہو تو نماز ہوجائے گی، کراہت نہیں ہوگی؛ کیوں کہ عکس تصویر کے حکم میں نہیں ہے۔ ہاں البتہ اگر اس کی وجہ سے نمازی کی توجہ ہٹ جاتی ہے، یک سوئی اور خشوع وخضوع میں خلل واقع ہوتا ہے تو ایسی صورت میں شیشے کے سامنے نماز پڑھنا مکروہِ تنزیہی ہے، ایسی صورت میں نماز پڑھتے وقت شیشے پر کپڑا وغیرہ ڈال کر نماز پڑھی جائے ،یا شیشہ سے ہٹ کر ادا کی جائے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"بقي في المكروهات أشياء أخر ذكرها في المنية ونور الإيضاح وغيرهما: منها الصلاة بحضرة ما يشغل البال ويخل بالخشوع كزينة ولهو ولعب، ولذلك كرهت بحضرة طعام تميل إليه نفسه وسيأتي في كتاب الحج قبيل باب القرآن يكره للمصلي جعل نحو نعله خلفه لشغل قلبه."

(کتاب الصلاۃ،ج:۱،ص:۶۵۴،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100053

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں