بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

آیت سجدہ پڑھنے سے پہلے سجدہ تلاوت کرنے کا حکم


سوال

سورہ حم السجدہ میں آیت 38 پڑھنے کے بعد سجدہ واجب ہوتا ہے۔ اگر کسی آدمی نے تراویح میں آیت نمبر 37 پر ہی سجدہ کر لیا تو اب کیا دوبارہ سجدہ کرے گا؟ کیا سجدہ سہو کے بغیر اور سجدہ سہو کے ساتھ نماز ہو جائے گی؟ کیا منزل لوٹانی ہوگی اگرادا نہ ہوئی تو؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  اگر کوئی آدمی تراویح کی نماز میں آیت سجدہ تلاوت کرنے سے پہلے سجدہ کرلے، پھر اس کے بعد آیت سجدہ تلاوت کرے تو آیت سجدہ تلاوت کرنے کے بعد اس پر دوبارہ سجدہ تلاوت کرنا لازم ہوگا؛ کیوں کہ آیتِ  سجدہ  کی تلاوت سے پہلے جو سجدہ کیاگیا، اس سے  سجدۂ  تلاوت ادا نہیں ہوا، لہٰذا اب  اگر وہ آدمی  آیتِ سجدہ تلاوت کرکے دوبارہ سجدہ کرلیتا ہے، یا نماز کے آخر تک سجدہ تلاوت کرلیتا ہے،  خواہ سلام پھیرنے کے بعد نماز کے منافی کام کرنے سے پہلے کیا ہو، تو سجدہ تلاوت ادا ہوجائے گا، لیکن بہر صورت  (چاہے سجدہ تلاوت دوبارہ کیا یا نہیں کیا) اس پر سجدہ سہو لازم ہوگا، لہٰذا اگر اس نے سجدہ سہو  کرلیا، تو اس کی نماز درست ہوگئی، ورنہ وقت کے اندر اندر ان دو رکعتوں کو لوٹانے کے ساتھ ساتھ اس میں پڑھی گئی منزل کا  اعادہ بھی لازم ہوگا،  لیکن وقت گزرجانے کے بعدچوں کہ ان دو رکعتوں کا اعادہ لازم نہیں ہے، اس لیے اس میں پڑھی گئی منزل کا اعادہ بھی لازم نہیں ہوگا۔

الجوہرۃ النیرۃ میں ہے:

"(قوله: والسهو يلزمه إذا زاد في صلاته فعلا من جنسها ليس منها) في قوله يلزمه تصريح بأنه واجب وهو الصحيح؛ لأنه شرع لجبر النقصان فكان واجبا كالدماء في الحج وإذا كان واجبا لا يجب إلا بترك واجب أو بتأخيره أو بتغيير ركن ساهيا، وقوله من جنسها احترز عن غير جنسها كتقليب الحجر ونحوه فإنه إما أن يكون مكروها أو مفسدا."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:76، المطبعة الخيرية)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"إذا فاتت التراويح لاتقضى بجماعة و لا بغيرها و هو الصحيح، هكذا في فتاوى قاضي خان. و إذا تذكروا أنه فسد عليهم شفع من ‌الليلة ‌الماضية فأرادوا القضاء بنية التراويح يكره."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:177، ط: دارالفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309101161

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں