بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

آیت سجدہ چھوڑ کر بقیہ سورت پڑھنا


سوال

پوری سورۃ پڑھنا اور آیت سجدہ چھوڑنا کیسا ہے ؟

جواب

 دورانِ تلاوت، آیتِ سجدہ ترک کرکے بقیہ آیات  کا تلاوت کرنا مکروہِ تحریمی ہے، کیوں کہ  ایسا کرنا سجدہ سے فرار اختیار کرنا ہے، جو کہ ایک مسلمان کے شایانِ شان نہیں،  نیز نظم قرآنی میں  خلل کا بھی  باعث ہے۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(وكره ترك آية سجدة وقراءة باقي السورة) لأن فيه قطع نظم القرآن وتغيير تأليفه واتباع النظم والتأليف مأمور به بدائع، ومفاده أن الكراهة تحريمية

(قوله فيه إلخ) وقال محمد في الجامع الصغير لأن فيه هجر شيء من القرآن وذلك ليس من أعمال المسلمين ولأنه فرار من السجدة وذلك ليس من أخلاق المؤمنين نهر".

(کتاب الصلاۃ،باب سجود التلاوۃ،ج:2،ص:117،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144502101116

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں