(نصرمن الله وفتح قريب) کی فضیلت کیا ہے؟کیا اسے ترقی اور کامیابی میں فتح حاصل کرنے کے لیے پڑھ سکتے ہیں؟
واضح رہے کہ قرآن کریم کی تلاوت کرنے پر بڑا اجر و ثواب ملتا ہےیہاں تک کہ حدیث شریف میں ہرہر حرف پر دس نیکیاں ملنے تک کا ذکر ہے، البتہ مذکورہ آیت کی اس کے علاوہ کوئی الگ و مستقل فضیلت مستند روایات اور معتبر تفاسیر میں نہیں ملی، البتہ مضمون کے اعتبار سے اس آیت کو فتح و کامیابی کے حصول کے لیے پڑھنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
سنن الترمذي میں ہے:
"حدثنا محمد بن بشار قال: حدثنا أبو بكر الحنفي قال: حدثنا الضحاك بن عثمان، عن أيوب بن موسى، قال: سمعت محمد بن كعب القرظي يقول: سمعت عبد الله بن مسعود، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «من قرأ حرفا من كتاب الله فله به حسنة، والحسنة بعشر أمثالها، لا أقول الم حرف، ولكن ألف حرف ولام حرف وميم حرف."
ترجمہ:"حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم( صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: جو شخص قرآن کا ایک حرف پڑھے گا تو اس کے لیے ہر حرف کے عوض ایک نیکی ہے جو دس نیکیوں کے برابر ہے ، میں نہیں کہتا کہ "الم"( مجموعہ) ایک حرف ہے، بلکہ الف ایک حرف ہے، لام ایک حرف ہے، اور میم ایک حرف ہے۔"
(سنن الترمذي، كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، باب ما جاء فيمن قرأ حرفا من القرآن ماله من الأجر، رقم الحدیث:2910)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307102208
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن