بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عیادت کے وقت مریض یا اس کے رشتہ داروں کو پھل فروٹ اور رقم ہدیہ دینا


سوال

عیادت  کے  وقت  مریض  یا  اس کے رشتہ داروں کو  پھل فروٹ اور  رقم وغیرہ  ہدیہ  دینے  کے سلسلے میں شرعی راہ نمائی فرمائیں!

جواب

بیمار  کی عیادت کرنا اور بالخصوص مسلمان مریض کی عیادت کرنا مستحب ہے، اور اس کے بہت سے فضائل احادیث میں وارد  ہوئے ہیں،  اور عیادت کے وقت چوں کہ مریض کو راحت پہنچانا اور اس کو  تسلی دینا مقصود ہوتا ہے، اس لیے اس کی خوشی اور راحت کی خاطر اور اس کے اہلِ  خانہ کے تعاون کے لیے کوئی پھل فروٹ خالص  ہدیہ کی نیت سے  لے کر جائیں یا  اگر وہ ضرورت مند ہو اور ان کو استطاعت کے بقدر رقم ہدیہ کردیں تو یہ نہ صرف جائز، بلکہ   ثواب کا ذریعہ ہے۔

البتہ یہ عمل فرض یا واجب نہیں ہے، اس لیے اس کو لازم اور ضروری سمجھ لینا درست نہیں ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ اگر ہدیہ دینے کے لیے کبھی کچھ نہ ہو تو  اس کی وجہ سے عیادت جیسی  اہم  فضیلت  سے محرومی ہوجائے، اور نہ ہی اس ہدیہ  کو قرض سمجھ کر دیا جائے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں