بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اوابین کی نماز کا وقت


سوال

نمازِ اوابین مغرب کے بعد پڑھی جاتی ہے، اس نماز کا آخری وقت کیا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ مغرب کی نماز کے بعد  جو نفل نماز پڑھی جاتی ہے اسے ’’اوابین‘‘ کی نماز کہا جاتا ہے، حدیث مبارک میں اس کی بہت فضیلت وارد ہوئی ہے، تاہم اسے حدیث میں ’’اوابین‘‘ کا نام نہیں دیا گیا، بلکہ حدیثِ مبارک میں چاشت کی نماز کو دن چڑھنے کے بعد جب سورج اچھی طرح گرم ہوجائے ادا کرنے والوں کی نماز کو ’’صلاۃ الاوابین‘‘ کہا گیا ہے، ’’اوابین‘‘ اوّاب کی جمع ہے، جس کا معنیٰ بہت زیادہ رجوع اور توبہ کرنے والے۔

بہرحال مغرب کی نماز کے بعد ادا کی جانے والی نفل نماز کی فضیلت میں رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ: ’’جو شخص نماز مغرب کے بعد  چھ رکعات (اوابین کی نماز) پڑھے گا، اور ان کے درمیان کوئی غلط بات زبان سے نہ نکالے گا تو یہ چھ رکعات ثواب میں اس کے لیے بارہ سال کی عبادت کے برابر قرار  پائیں گی‘‘۔

اوابین کی نماز کا وقت عشاء کی نماز کا وقت داخل ہونےسے پہلے تک ہے، البتہ افضل وقت مغرب کی نماز کے فورًا بعد کا ہے جب کہ کسی سے بات نہ کی ہو ، اور یہ چھ رکعات مغرب کی سنتوں کے علاوہ ہیں۔

سنن ابن ماجه ت الأرنؤوط (2/ 243):
"عن أبي هريرة، أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: "من صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم بينهن بسوء، عدلن له بعبادة ثنتي عشرة سنة". فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144111200058

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں