بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کے لیے مسواک کاحکم


سوال

کیا عورتوں کے لیے مسواک سنت ہے یا نہیں؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مسواک جیسے مردوں کےلیےمسنون ہے اسی طرح عورتوں کےلیے بھی مسنون ہے،حدیث شریف میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے صراحت کے ساتھ مسواک کرنا ثابت ہے۔

سنن أبي داود  میں ہے:

عن عائشة أنَّها قالت: كان نبيُّ الله صلى الله عليه وسلم يَستاكُ فيُعطيني السِّواكَ لأغسِلَه، فأبدأُ به فأستاكُ، ثمَّ أغسِلُه وأدفَعُه إليه.

ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ  نبی علیہ الصلاۃ والسلام مسواک کا ارادہ فرماتے تو مجھے مسواک دھونے کے لیے دیتے تھے، چناں چہ میں پہلے مسواک کرتی، پھر اسے دھو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کرتی۔

(باب غسل السواک،رقم الحدیث: 52، ج:1، ص:8، ط:مکتبہ دارالسلام)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144112201279

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں