بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا مرد امام کے پیچھے نماز پڑھنا


سوال

عورت کا مرد امام کے پیچھے نماز پڑھناکیسا ہے؟

جواب

عورت کا گھر میں مرد امام کی اقتداء میں اپنے محرموں کے ساتھ نماز پڑھنا جائز ہے، البتہ عورت امام کے دائیں یا بائیں طرف نہ کھڑی ہو ،بلکہ پچھلی صف میں کھڑی ہو  خواہ ایک ہو یاایک سے زیادہ عورتیں ہو۔

فتاوی شامی میں ہے:

"والحاصل أن كلا من الإمام والمقتدي إما ذكر أو أنثى أو خنثى، وكل منها إما بالغ أو غيره؛ فالذكر البالغ تصح إمامته للكل، ولا يصح اقتداؤه إلا بمثله؛ والأنثى البالغة تصح إمامتها للأنثى مطلقا فقط مع الكراهة، وتصح اقتداؤها بالرجل وبمثلها وبالخنثى البالغ ."

( کتاب الصلوۃ، باب الامامۃ، 577/1، ط: سعید )

طحطا وی میں ہے:

"وأما المرأة فيصح إقتداؤها به لصحته سواء كان ذكرا أم أنثى  ."

( کتاب الصلوۃ، باب الامامۃ، 288، ط: دار الكتب العلمية بيروت - لبنان )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509101207

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں