بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عوایشہ اور مفرہ نام کے معانی اور نام رکھنے کا حکم


سوال

عوایشہ اور مفرہ نام رکھنا کیسا ہے ؟ اور ان کے معانی کیا ہیں؟

جواب

”عوایشہ“      لفظ عربی قواعد کے اعتبار سے درست معلوم نہیں ہوتا،  البتہ عائشہ  کی جمع ”عوائش“ استعمال ہوتی ہے، لہذا اس کے بجائے   بچی کا نام ”عائشہ“ رکھ لیا جائے؛ یہ  حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری زوجہ محترمہ،اور امّ المومنین رضی اللہ تعالی عنہ  کا نام  ہے، اسی طرح  ”عویشہ“ ( عُوَیِّشَه: ع:  پر پیش، و : پر  زبر،  ی: مشدد  زیر کےساتھ، ش: پر  زبر)  بھی نام رکھا جاسكتا ہے، یہ   عائشہ کی تصغیر ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو "عویشہ"  کہہ کر خطاب کرنا ثابت ہے۔

”مفرہ“ اگر  میم کے ضمہ اور راء کے کسرہ کے ساتھ ہو (یعنی  مُفْرِه)  تو یہ "فرہ" مادے سے ماخوذ ہے، جس کے معنی :  (1)حسین وجمیل ہونا ( 2 ) پھر تیلا اور  چست  ہونا ( 3 )  ہوشیار  اور  ماہر ہونا، اور  اسي سے "اَفْرَهَ" كے معني هيں :(1)   خوبصورت یا پھر تیلا بچہ جننا ( 2 ) عمدہ چیز اپنانا ، لینا ، اس اعتبار سے   مفرہ(مُفْرِه)  کے معنی  ہوں گے: خوبصورت یا پھر تیلا بچہ جننے والي عورت ،  عمدہ چیز اپنانے والي۔ اس معني كے اعتبار سے یہ نام بھی رکھا جاسکتا ہے۔

 المعجم الوسيط  میں ہے:

"(فره) فراهة وفروهة جمل وَحسن وخف ونشط وحذق وَمهر فَهُوَ فاره وَفِي التَّنْزِيل الْعَزِيز {وتنحتون من الْجبَال بُيُوتًا فارهين} وَيجمع الفاره على فره وفره

(أفره) أنتج فارها وَاتخذ شَيْئا فارها وَيُقَال أفرهت الْمَرْأَة ولدت الفره."

(2 / 686،باب الفاء، ط:  دار الدعوة)

فيض القدير للمناوي میں ہے:

"6754- (كان إذا غضبت عائشة عرك بأنفهما) بزيادة الباء (وقال) ملاطفا لها: (يا عويش) منادى مصغر مرخم فيجوز ضمه وفتحه على لغة من ينتظر وعلى التمام (قولي: اللهم رب محمد اغفر لي ذنبي و أذهب غيظ قلبي و أجرني من مضلات -[151]- الفتن) فمن قال ذلك بصدق و إخلاص ذهب غضبه لوقته و حفظ من الضلال و الوبال.

(ابن السني عن عائشة)."

( 5 / 150، باب كان وهي الشمائل الشريفة، ط: المكتبة التجارية الكبري۔ مصر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404100716

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں