بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

آٹو میٹک مشین میں کپڑے دھونے سے کیا نا پاک کپڑے پاک ہوجاتے ہیں؟


سوال

آٹو میٹک مشین میں کپڑے دھونے سے کیا نا پاک کپڑے پاک ہوجاتے ہیں؟

جواب

اگر پاک کپڑے مشین میں دھوئے جائیں تو  انہیں تین پانی سے دھونا ضروری نہیں ہے اور اگر کپڑے ناپاک ہیں یا پاک اور ناپاک کپڑے دونوں ملادیے تو انہیں پاک کرنے کا  طریقہ یہ ہے کہ تین مرتبہ پاک پانی سے دھویا جائے، اور ہر مرتبہ نچوڑا بھی جائے، لہذا اگر آٹو میٹک واشنگ مشین میں انہیں اس طرح دھویا جائے کہ تین مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ کپڑے دھلیں اور ہر مرتبہ اس میں صاف اور پاک پانی استعمال ہوتاہو اور دوسری طرف سے  کپڑوں  سے مشین کے ذریعہ پانی نچڑ جائے تو وہ پاک ہوجائیں گے، اگرچہ پہلی مرتبہ پانی میں سرف اور صابن وغیرہ بھی شامل ہو۔

جدید آٹو میٹک مشین میں یہ سہولت موجود ہوتی ہے کہ جتنی مرتبہ کپڑے کی دھلائی مقصود ہو اُسے سیٹ کردیا جائے، مشین اتنی مرتبہ نیا پانی لے کر کپڑے کو دھوکر ہرمرتبہ نچوڑ دیتی ہے، لہٰذا گر تین مرتبہ یا اس سے زیادہ دھلنے کی سیٹنگ کرکے کپڑے دھوئے جائیں تو آٹو میٹک مشین میں ناپاک کپڑے دھونے سے پاک ہوجائیں گے۔

واضح رہے کہ   کپڑے ناپاک ہونے کی صورت میں قلیل پانی میں انہیں ایک یا دو مرتبہ دھونا کافی نہیں ہوگا، اس لیےاگر دھوئے جانے والے کپڑے پاک اور ناپاک دونوں طرح کے ہوں تو   ان کے دھونے کے لیے یہ طریقے اختیار کیے جائیں:

1۔ جن کپڑوں کے بارے میں یقین ہے کہ یہ پاک ہیں انہیں پہلے دھولیا جائے، اور اس کے بعد ناپاک اور مشکوک کپڑوں کو دھولیا جائے۔ 

2۔ جو کپڑے ناپاک ہیں، ان میں ناپاک جگہ کو پہلے الگ سے تین مرتبہ اچھی طرح دھوکر اور نچوڑ کر، یا ناپاک حصے کو جاری پانی یا کثیر پانی میں دھو کر پاک کرلیاجائے، پھر تمام پاک کپڑوں کو واشنگ مشین میں دھولیا جائے، اس صورت میں دوبارہ واشنگ مشین میں تین مرتبہ دھونا یا بہت زیادہ پانی بہانا ضروری نہیں ہوگا۔

ہاں اگر جاری پانی میں یا کثیر پانی میں ناپاک کپڑے کو اچھی طرح دھو لیا جائے کہ ناپاکی زائل ہونے کا اطمینان ہوجائے تو کپڑا پاک ہوجائے گا، اگرچہ کپڑا تین مرتبہ نہ دھلاہو۔

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

إِزَالَتُهَا إنْ كَانَتْ مَرْئِيَّةً بِإِزَالَةِ عَيْنِهَا وَأَثَرِهَا إنْ كَانَتْ شَيْئًا يَزُولُ أَثَرُهُ وَلَا يُعْتَبَرُ فِيهِ الْعَدَدُ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ ... وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ مَرْئِيَّةٍ يَغْسِلُهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ وَيُشْتَرَطُ الْعَصْرُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ فِيمَا يَنْعَصِرُ. 

(1/41، 42، الفصل الاول فی تطہیر الانجاس، ط:رشیدیہ)

وفیہ ایضاً:

ثَوْبٌ نَجِسٌ غُسِلَ فِي ثَلَاثِ جِفَانٍ أَوْ فِي وَاحِدَةٍ ثَلَاثًا وَعُصِرَ فِي كُلِّ مَرَّةٍ طَهُرَ  لجرَيَانِ الْعَادَةِ بِالْغَسْلِ. هَكَذَا فَلَوْ لَمْ يَطْهُرْ لَضَاقَ عَلَى النَّاسِ.

 (1/ 42، الفصل الاول فی تطہیر الانجاس، ط:رشیدیہ)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112201599

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں