بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کا تراویح کی جماعت کرانا


سوال

میری سسرالی بہن حافظہ ہے ۔کیا میں اور میری والدہ اس کےساتھ تراویح ادا کرسکتی ہیں؟ 

جواب

واضح رہے کہ عورتوں کا اس طرح جماعت کرنا کہ عورت امام ہو اور مقتدی بھی عورتیں ہوں مکروہِ  تحریمی ہے؛  لہذا سائلہ  کو چاہیے کہ اپنی سسرالی بہن اور والدہ کے ساتھ تراویح کی جماعت  کرنے کے بجائے انفرادی  طور پر ہی تراویح  ادا کرے، اور جتنا قرآن یاد ہے اس کو  تراویح  میں پڑھ   لیا جائے۔

فتاوی شامی  میں ہے:

"(و) يكره تحريمًا (جماعة النساء) ولو التراويح»

قوله: ويكره تحريما) صرح به في الفتح والبحر (قوله: ولو في التراويح) أفاد أن الكراهة في كل ما تشرع فيه جماعة الرجال فرضًا أو نفلًا."

(کتاب الصلاۃ باب الامامۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۵۶۵،ایچ ایم سعید)

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209200154

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں