میری سسرالی بہن حافظہ ہے ۔کیا میں اور میری والدہ اس کےساتھ تراویح ادا کرسکتی ہیں؟
واضح رہے کہ عورتوں کا اس طرح جماعت کرنا کہ عورت امام ہو اور مقتدی بھی عورتیں ہوں مکروہِ تحریمی ہے؛ لہذا سائلہ کو چاہیے کہ اپنی سسرالی بہن اور والدہ کے ساتھ تراویح کی جماعت کرنے کے بجائے انفرادی طور پر ہی تراویح ادا کرے، اور جتنا قرآن یاد ہے اس کو تراویح میں پڑھ لیا جائے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(و) يكره تحريمًا (جماعة النساء) ولو التراويح»
قوله: ويكره تحريما) صرح به في الفتح والبحر (قوله: ولو في التراويح) أفاد أن الكراهة في كل ما تشرع فيه جماعة الرجال فرضًا أو نفلًا."
(کتاب الصلاۃ باب الامامۃ ج نمبر ۱ ص نمبر ۵۶۵،ایچ ایم سعید)
فقط اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200154
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن