بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورتوں کا صلاۃ التسبیح کی جماعت کرانا


سوال

1۔ کیا  عورت صلوٰۃ التسبیح کی امامت کروا سکتی ہے ؟

2۔ کیا  عورتیں ایک عورت کے  پیچھے صلوٰۃ التسبیح پڑھ سکتی ہیں؟

3۔ عورتوں کا جمعہ کے دن ایک گھر میں جمع ہوکے کسی عورت کے پیچھے صلوٰۃ التسبیح پڑھنا صحیح ہے ؟

4۔ ان پڑھ عورتیں کسی عورت کے پیچھے صلوٰۃ التسبیح پڑھ سکتی ہیں؟

جواب

واضح  رہےکہ "صلاۃ التسبیح"  نفل نماز ہے اور نوافل جتنے بھی ہیں انہیں انفراداً ہی پڑھنے کا حکم ہے،  لہٰذا "صلاۃ التسبیح"  بھی اکیلے ہی پڑھنی چاہیے نہ کہ جماعت کے ساتھ۔  باقاعدہ جماعت کے ساتھ "صلاۃ التسبیح"  پڑھنا مکروہِ  تحریمی ہےاور پھر کچھ عورتوں کا ایک عورت کی امامت میں باجماعت نماز  پڑھنا، یا  گھروں سے باہر جاکر باجماعت نماز میں شریک ہونا بھی مکروہِ تحریمی ہے۔لہٰذا: 

1،2،3۔ ایک عورت کا چند عورتوں کو  صلاۃ التسبیح کی جماعت کرانامکروہِ  تحریمی ہے ۔

4۔جو عورتیں صلاۃ التسبیح پڑھنا نہ جانتی ہوں، انہیں چاہیے کہ وہ اس کا طریقہ سیکھ کر انفرادی طور پر پڑھیں، اورجب تک طریقہ معلوم نہ ہو عام نفل نماز کی طرح پڑھ کر توبہ و استغفار، دعا اور تسبیح و غیرہ کرلیا کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں