عورتوں کا نا محرم مردوں کی چیزوں یعنی تولیہ، صابن یا کنگھی وغیرہ کا استعمال کرنا کیسا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں عورت کے لیےنامحرم مردوں کی چیزوں یعنی تولیہ، صابن ، کنگھی، پانی کاجھوٹاوغیرہ کا محبت و شوق کے بغیر ضرورتاً استعمال کرناجائز ہے، البتہ نامحرم مردوں کی طرف قلبی میلان اور تلذذ کے تصور کے ساتھ مذکورہ چیزوں کااستعمال کرنا مکروہ ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
" (فسؤر آدمي مطلقا) ولو جنبا أو كافرا أو امرأة، نعم يكره سؤرها للرجل كعكسه للاستلذاذ واستعمال ريق الغير، وهو لا يجوز مجتبى."
(باب المياه،فصل في البئر،1 /221،ط:سعيد)
فتاوی ہندیہ میں ہے:
" و کراهة سؤر المرأۃ للأجنبي کسؤرہ لها لیس لعدم طھارته، بل للإستلذاذ کذا في النهر الفائق ....."
(كتاب الطهارة ،الباب الثالث في المياه وفيه فصلان،۱/ ۲۳،ط:رشيدية)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144403101946
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن