بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کی اذان کا حکم


سوال

آج کل انٹرنیٹ پر عورت کی آواز میں ایک اذان چل رہی ہے، تو میرا سوال ہے کہ عورت کی آواز میں اذان کا کیا حکم ہے؟ 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں شرعی طور پر عورتوں کے لیے اذان  کہنا جائز نہیں ہے۔ اگرنماز کے لیے عورت نے اذان دی تو اس کا اعادہ کیا جائےگا۔ نیز   یہ مسلمانوں کے لیے ایک لمحۂ فکریہ ہے کہ انٹرنیٹ پر بہت سی  چیزیں اسلام کے نام پر کی جاتی ہیں اور عینِ اسلام سمجھی جاتی ہیں جو حقیقتاً اسلام کی تعلیمات کے خلاف ہوتی  ہیں۔

"ویکره أذان … امرأة".

(الدر المختار ۱/۳۶۴ باب الأذان)

"وکذا یعاد أذان امرأة".

(الدر المختار ۱/۳۶۵ایضاً)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں