جیسا کہ عورت کے لیے سونے اور چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی انگوٹھی پہننا جائز نہیں ہے، تو کیا عورت سونے اور چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کے دستانے پہن سکتی ہے جو انگوٹھی کی طرح انگلیوں میں پہن کر پھر ہاتھ میں پہنا جاتا ہے اور انگوٹھی اور بریسلیٹ دونو زنجیر سے جڑے ہوتے ہیں؟
واضح رہے کہ سونے چاندی کے علاوہ انگوٹھی پہننے کی ممانعت حدیث کی وجہ سے ہے، اور یہ ممانعت عام ہے، مرد اور عورت دونوں کے لیے ہے۔ انگوٹھی کے علاوہ عورت کے لیے ایسی ممانعت احادیث میں وارد نہیں ہوئی ہے، اور فقہاء کرام نے بھی شرعی اصولوں کی روشنی میں اس کو ناجائز قرار نہیں دیا ہے؛ لہذا دستانے، بریسلیٹ وغیرہ اگر سونے یا چاندی کے علاوہ کسی چیز سے بنے ہوں، تو اسے ناجائز نہیں کہہ سکتے۔
"فیحرم (بغيرها کحجر) اهـ". (در مختار)
وفي رد المحتار تحت (قوله: فیحرم بغیرها):
"وفي الجوهرة: التختم بالحدید والصفر والنحاس والرصاص مکروه للرجال والنساء اهـ". (ج۵/ ۲۲۹)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200755
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن