بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے لوہے کا استعمال


سوال

کیا عورت کے لیے لوہے کا استعمال اسلام میں حرام ہے؟

جواب

اگر سوال میں مراد زینت کے لیے لوہے کا استعمال ہے تو عورت ہردھات کا زیور استعمال کرسکتی ہے،  لوہے، تانبے،  پیتل، پلاسٹک اور کانچ کا بنا ہوا زیور بھی  عورت کے لیے استعمال کرنا درست ہے، البتہ انگوٹھی صرف سونے اور چاندی کی جائز ہے، جمہور کے نزدیک اِن دونوں دھاتوں کے علاوہ انگوٹھی پہننا  عورت کے لیے جائز نہیں۔

اور اگر مراد زائد بالوں کی صفائی کے لیے لوہے کا استعمال ہے تو ان بالوں کو  عورتوں کے لیے چٹکی یا چمٹی سےاکھاڑنا مستحب ہے، عورت کے لیے پاوڈر ،کریم یا  استرے کا استعمال بھی جائز ہے۔

قال ابن عابدین رحمه الله تحت (قوله: ویستحب حلق عانة):

"قال في الهندیة: ولو عالج بالنورة یجوز، کذا في الغرائب. وفي الأشباه: والسنة في عانة المرأة النتف". (۵، ؍۲۶۱) فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144107201304

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں