بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے لیے بچوں کی ڈاکٹر بننے کا حکم


سوال

 میں ایک خاتون ڈاکٹر ہوں اور بچوں کی فیلڈ  (paediatrics) میں سپیشلایزیشن کرنا چاہتی ہوں۔ کیا میں یہ فیلڈ چن سکتی ہوں اور اس میں نوکری کر سکتی ہوں؟

جواب

بچوں کی ڈاکٹر بننا آپ کے  لیے  جائز ہے بشرطیکہ اس  کی تعلیم کے حصول کے دوران اور بعد میں  آپ تمام شرعی احکامات  کی پاس داری  کریں اور کسی خلافِ شرع اَمر (مثلًا بے پردگی، مرد و عورت کا ناجائز اختلاط وغیرہ) کا ارتکاب نہ کریں۔

الفتاوی الہندیۃ میں ہے:

"امرأة أصابتها قرحة في موضع لایحل للرجل أن ینظر إلیه، لایحل أن ینظر إلیهما، لکن تعلم امرأة تداویها، فإن لم یجدوا امرأة تداویها ولا امرأة تتعلم ذلك إذا علمت، وخیف علیها البلاء والوجع أو الهلاك، فإنه یستر منها کل شيء إلا موضع تلك القرحة، ثم یداویها الرجل ویغض بصره ما استطاع إلا عن ذلك الموضع، ولا فرق في هذا بین ذوات المحارم وغیرهنّ، لأن النظر إلی العورة لایحل بسبب المحرمیة".

(کتاب الکراهية، الباب الثامن فیما یحل للرجل النظر الخ، 5/ 330، ط:رشيدية)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144111200228

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں