بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا سسر کے ساتھ حج پر جانے کا حکم


سوال

کیا عورت اپنے سسر کے ساتھ حج پر جا سکتی ہے؟

جواب

عورت کے لیے اپنے سسر کے ساتھ حج پر جانا جائز ہے؛ کیوں کہ عورت کا سسر اس کے لیے محرم ہے، البتہ اگرسسر کے ساتھ اکیلے سفر پر جانے سے فتنہ کا اندیشہ ہو  تو اکیلے اس کے ساتھ سفر سے گریز کرنا چاہیے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 31):

"(وزوجة أصله وفرعه مطلقًا) ولو بعيدًا دخل بها أو لا.

(قوله: وزوجة أصله وفرعه) لقوله تعالى: {ولا تنكحوا ما نكح آباؤكم} [النساء: 22] وقوله تعالى: {وحلائل أبنائكم الذين من أصلابكم} [النساء: 23] والحليلة الزوجة وأما حرمة الموطوءة بغير عقد فبدليل آخر وذكر الأصلاب لإسقاط حليلة الابن المتبنى لا لإحلال حليلة الابن رضاعا فإنها تحرم كالنسب بحر وغيره."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111201248

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں