بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا مرد کے کپڑے سینا (سلائی کرنا)


سوال

کیا عورتیں مردوں کے کپڑے سلائی کر سکتی ہیں؟

جواب

عورت  مرد  کے  کپڑوں کی  سلائی کرسکتی  ہے  بشرطیکہ  ذہنی  کدورت یا قلبی فساد کا اندیشہ نہ ہو،  اگر کسی ایسے فتنے کاخوف ہو تو یہ دل و دماغ کا گناہ ہوگا۔البتہ یہ واضح رہے کہ سلائی کے لیے عورت کا اجنبی مرد کے جسم کا براہِ راست ناپ وغیرہ لینا بالکل ناجائز ہے ۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 367):

"(إلا من أجنبية) فلايحل مس وجهها و كفّها وإن أمن الشهوة؛ لأنّه أغلظ."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200086

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں