کیا عورتیں مردوں کے کپڑے سلائی کر سکتی ہیں؟
عورت مرد کے کپڑوں کی سلائی کرسکتی ہے بشرطیکہ ذہنی کدورت یا قلبی فساد کا اندیشہ نہ ہو، اگر کسی ایسے فتنے کاخوف ہو تو یہ دل و دماغ کا گناہ ہوگا۔البتہ یہ واضح رہے کہ سلائی کے لیے عورت کا اجنبی مرد کے جسم کا براہِ راست ناپ وغیرہ لینا بالکل ناجائز ہے ۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 367):
"(إلا من أجنبية) فلايحل مس وجهها و كفّها وإن أمن الشهوة؛ لأنّه أغلظ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144211200086
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن