بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کا غیرمحرم مرد کے کپڑے دھونےکا حکم


سوال

عورت غیرمحرم مرد کے کپڑے دھوسکتی ہے یا نہیں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگرکسی فتنے کا اندیشہ نہ ہو توعورت کےلیے  نامحرم مردکے کپڑے دھونا فی نفسہ جائز ہے۔

سنن ترمذی میں ہے:

"عن همام بن الحارث، قال: ‌ضاف ‌عائشة ضيف، فأمرت له بملحفة صفراء، فنام فيها، فاحتلم، فاستحيا أن يرسل بها وبها أثر الاحتلام، فغمسها في الماء، ثم أرسل بها، فقالت عائشة: «لم أفسد علينا ثوبنا؟ إنما كان يكفيه أن يفركه بأصابعه، وربما فركته من ثوب رسول الله صلى الله عليه وسلم بأصابعي»، هذا حديث حسن صحيح ."

(‌‌أبواب الطهارة،باب في المني يصيب الثوب ج : 1 ص : 199 ط : شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404101048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں