کیا اعتکاف میں عورت عورتوں اور محرم مردوں سے بھی پردہ کرے؟
اعتکاف میں بیٹھنے والی عورت کو محرم مردوں اور خواتین سے پردہ کرنے کی کوئی حاجت نہیں، اعتکاف سے پردہ کے احکام پر کوئی فرق نہیں پڑتا، اعتکاف سے پہلے جس طرح جس نا محرم سے پردہ ہوتا ہے اعتکاف کے بعد بھی صرف نا محرم سے پردہ ہوتا ہے۔
اعتکاف میں بیٹھنے والی عورت صرف اس بات کی پابند ہوتی ہے وہ اپنے اعتکاف کی جگہ سے طبعی یا شرعی ضرورت کے علاوہ نہ نکلے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل لا تخرج منه إلا لحاجة الإنسان كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي. ولو اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ويكره هكذا في محيط السرخسي. والأول أفضل، ومسجد حيها أفضل لها من المسجد الأعظم، ولها أن تعتكف في غير موضع صلاتها من بيتها إذا اعتكفت فيه كذا في التبيين. ولو لم يكن في بيتها مسجد تجعل موضعا منه مسجدا فتعتكف فيه كذا في الزاهدي."
(کتاب الصوم،باب سابع، ج :1، ص: 211، دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144609101860
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن