بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1446ھ 02 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

عورت کا اعتکاف میں پردہ


سوال

کیا اعتکاف میں عورت عورتوں اور محرم مردوں سے بھی پردہ کرے؟

جواب

اعتکاف میں بیٹھنے والی عورت کو محرم مردوں اور خواتین سے پردہ کرنے کی کوئی حاجت نہیں، اعتکاف سے پردہ کے احکام پر کوئی فرق نہیں پڑتا، اعتکاف سے پہلے جس طرح جس نا محرم سے پردہ ہوتا ہے اعتکاف کے بعد بھی صرف نا محرم سے پردہ ہوتا ہے۔

اعتکاف میں بیٹھنے والی عورت صرف اس بات کی پابند ہوتی ہے وہ اپنے اعتکاف کی جگہ سے طبعی یا شرعی ضرورت کے علاوہ نہ نکلے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"والمرأة تعتكف في مسجد بيتها إذا اعتكفت في مسجد بيتها فتلك البقعة في حقها كمسجد الجماعة في حق الرجل لا تخرج منه إلا لحاجة الإنسان كذا في شرح المبسوط للإمام السرخسي. ولو اعتكفت في مسجد الجماعة جاز ويكره هكذا في محيط السرخسي. والأول أفضل، ومسجد حيها أفضل لها من المسجد الأعظم، ولها أن تعتكف في غير موضع صلاتها من بيتها إذا اعتكفت فيه كذا في التبيين. ولو لم يكن في بيتها مسجد تجعل موضعا منه مسجدا فتعتكف فيه كذا في الزاهدي."

(کتاب الصوم،باب سابع، ج :1، ص: 211، دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144609101860

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں