بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عورت کے بچہ جننے کے بعد روزہ کا حکم


سوال

عورت  بچہ جننے کے بعد کتنے دن تک روزے نہیں رکھ سکتی؟

جواب

بچہ جننے کے بعد عورت کو جو خون آتا ہے اسے نفاس کہتے ہیں، نفاس کی حالت میں عورت کے لیے روزہ رکھنا جائز نہیں ہے۔ نفاس کی زیادہ سے زیادہ مدت چالیس دن ہے اور کم کی کوئی حد نہیں، لہٰذا چالیس دن پورے ہونے کے بعد یا اگر کسی عورت کو چالیس دن سے کم میں نفاس کا خون آنا بند ہوگیا تو وہ روزہ رکھے گی اور نماز بھی  پڑھے گی۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق (ج:1، ص:230، ط:دار الكتاب الإسلامي):

’’(قوله: ولا حد لأقله) أي النفاس؛ لأن تقدم الولد علم الخروج من الرحم فأغنى عن امتداده بما جعل علما عليه بخلاف الحيض وذكر شيخ الإسلام في مبسوطه اتفق أصحابنا على أن أقل النفاس ما يوجد فإنها كما ولدت إذا رأت الدم ساعة، ثم انقطع الدم عنها فإنها تصوم وتصلي.‘‘

فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144209202006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں