بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 رمضان 1446ھ 28 مارچ 2025 ء

دارالافتاء

 

آڈیو اور ویڈیو ڈاؤن لوڈنگ اور اس کی اجرت کا حکم


سوال

اسلامک ڈاؤن لوڈنگ کا کام ویڈیواور آڈیو کی صورت میں کرنا کیسا ہے ؟یعنی یہ کام کرکے اس کے بدلے میں پیسے لینا کیسا ہے ؟

جواب

اگر سوال سے مقصود یہ ہو کہ لوگوں کو موبائل میں آڈیو یا ویڈیوز فائلیں لوڈ کرکے دے کر اس پر ان سے اجرت حاصل کرنا، تو اس کا حکم یہ ہے کہ ڈاؤن لوڈ کردہ آڈیو اور ویڈیو شرعی قباحتوں (یعنی ویڈیو  جان دار کی تصویر، لہو و لعب   اور آڈیو میوزک و معصیت   وغیرہ) سے محفوظ ہو، تو اس کو موبائل میں لوڈ کرکے دینے اوراس پر اجرت لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔

"ردالمحتار" میں ہے:

"قال ابن مسعودرضی اللہ عنہ: صوت اللهو و الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: و في البزازية: إستماع صوت الملاهي كضرب قصب و نحوه حرام ؛لقوله عليه الصلاة و السلام: استماع الملاهي معصية، و الجلوس عليها فسق، و التلذذ بها كفر؛ أي بالنعمة."

(ج:6،ص:348، ط: سعید)

وفیہ ایضاً:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

 ( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة،ج:1،ص:647، ط: سعيد)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144602101114

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں