بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

التحیات میں سلام پڑھتے ہوئے کیا نیت ہو؟


سوال

 نماز میں التحیات پڑھتے وقت ہم بارگاہ ِ  عالی میں جب  السلام علیك أیھا النبي پڑھتے ہیں تو اس وقت ہمارا عقیدہ کیا ہو کہ ہم براہِ راست سلام پیش کر رہے ہیں یا کہ یہ اللّٰہ تبارک و تعالیٰ کا ا پنے حبیب سے کلام ہے؟براہِ مہربانی راہنمائی فرمائیں!

جواب

نماز  میں التحیات  پڑھتے  وقت  یہ  ذہن ہو  کہ  یہ الفاظ  اللہ  تعالی  نے  نبی  کریم  ﷺ  سے  فرمائے  تھے اور  اللہ تعالیٰ   ہمارے  ان الفاظ کی ادائیگی کو بطورِ  سلام فرشتوں کے ذریعے نبی کریمﷺ تک پہنچا دیں گے۔ فقط واللہ اعلم

مزید دیکھیے:

تشہد میں السلام علیک ایھا النبی پڑھتے ہوئے کیا تصور ہونا چاہیے؟


فتوی نمبر : 144108200368

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں