بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دوسرے بینک کے اے ٹی ایم یا کسی اور سہولت کے ذریعے اپنے بینک کے پیسے نکلوانے کی اجرت


سوال

Debit card اگر میرا اکاؤنٹ میزان میں  ہے اور میں پیسے کسی دوسرے اکاؤنٹ سے نکلواؤں تو 18-20 روپے زائد کٹ جاتے  ہیں، کیا یہ جائز  ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں جب کہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم یا کسی اور سہولت کے ذریعے اپنے بینک کے پیسے نکلوانے جاتے ہیں ،اگر اس صورت میں دوسرے بینک والے اس سہولت کے فراہم کرنے کے سروس چارجز لیں تو  یہ  شرعًا درست ہے۔

الہدایۃ شرح البدایۃ میں ہے:

"الإجارة عقد على المنافع بعوض لأن الإجارة في اللغة بيع المنافع."

(كتاب الإجارة، ج:3، ص:231، ط:المكتبة الإسلامية)

فتاوی شامی میں ہے:

"كلّ قرض جرّ نفعًا حرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن."

(مطلب كلّ قرض جرّ نفعًا حرام، ج:5، ص:166،ىط:ايج ايم سعيد)

فقط والله أعلم 


فتوی نمبر : 144211201678

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں