"عاتکہ کلیم" ایسا ٹھیک ہے یا ایسا "عاتکھ کلیم" کیسا ٹھیک ہے اور معنی کیا ہے؟
مذکورہ نام لکھنے کا درست طریقہ "عاتِکَہ" (عَاتِكَه)ہے۔ اور "عاتکہ" رسول اللہ ﷺ کی پھوپھی اور کئی صحابیات رضی تعالی عنہن کا نام ہے، اس کے معنی بہت خوش بو مَلنے والی، خالص سرخ جس میں کسی دوسرے رنگ کی آمیزش نہ ہو یا گہرا سرخ، بہت خوش بو ملنے والی جس سے جلد کی سطح سرخ ہو جائے، شریف ذات والی۔
یہ نام اچھا ہے اور رکھنا جائز ہے۔
لسان العرب (10/ 463):
"وعَتَكَتِ القَوْسُ تَعْتِك عَتْكاً وعُتوكاً، وَهِيَ عاتِك: احْمَرَّت مِنَ القِدَم وَطُولِ الْعَهْدِ. والعاتِكة: الْقَوْسُ إِذَا قَدُمَتْ واحْمَرَّت. وَامْرَأَةٌ عَاتِكَةٌ: مُحْمَرَّة مِنَ الطِّيب، وَقِيلَ: بِهَا رَدْعُ طِيبٍ، وَسُمِّيَتِ المرأَة عَاتِكَةً لِصَفَائِهَا وحُمْرتها. وَفِي الْحَدِيثِ: قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ: أَنا ابْنُ العَواتك مِنْ سُلَيْم؛ الْعَوَاتِكُ: جَمْعُ عَاتِكَةٍ، وأَصل الْعَاتِكَةِ المُتَضَمِّخة بِالطِّيبِ."
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144207200886
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن