بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر کی نماز میں امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنے کا حکم


سوال

عصر کی نماز میں امام صاحب کے پیچھے خاموش رہنا ہے یا سورہ فاتحہ پڑھنی ہے؟

جواب

مقتدی کے لیے امام کی اقتداء میں قراءت کرنا جائز نہیں ہے، چاہے جہری نماز ہو یا سری نماز ہو، چاہے سورہ فاتحہ ہو یا کوئی اور سورت، امام کے پیچھے قیام کی حالت میں خاموش  رہنا لازم ہے۔

الدر المختار میں ہے:

"(والمؤتم لا يقرأ مطلقا) ولا الفاتحة في السرية اتفاقا، وما نسب لمحمد ضعيف كما بسطه الكمال."

(كتاب الصلاة، ج:1، ص:554، ط:سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403101416

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں