بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

عصر کی نماز کا صحیح وقت


سوال

عورتوں کے لیے عصر کی نماز کاصحیح وقت کیا ہے ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  نمازِ عصر کاجوازی وقت مرد اور عورت دونوں کے لیے یہ ہے کہ جب ہر چیز کا سایہ اصلی سایہ کے علاوہ اس کے دو مثل (دوگنا) ہوجائے تو عصر کا وقت شروع ہوجاتا ہے، اور سورج ڈوبنے تک باقی رہتا ہے، لیکن جب دھوپ زرد پڑجائے، تب عصر پڑھنا مکروہ ہے،  اور عصر کی نماز میں مطلقاً تاخیر کرنا مستحب ہے، گرمی ہو یا سردی، تاکہ وقت داخل ہونے کے بعد جو نفلیں پڑھنا چاہے پڑھ سکے، کیوں کہ عصر کے بعد نفلیں پڑھنا درست نہیں ،البتہ عورتوں کے لیےعصر کی نماز میں مستحب یہ ہے کہ مردوں کے جماعت سے فارغ ہونے  کا انتظار کریں، جب مرد جماعت کی نماز سے فارغ ہوجائیں تو وہ نماز پڑھیں ۔

الدرالمختار مع ردالمحتار میں ہے:

"(ووقت العصر منه إلى) قبيل (الغروب).وفى الرد: (قوله: منه) أي من بلوغ الظل مثليه على رواية المتن۔۔۔(والمستحب)(و) تأخير (عصر) صيفا وشتاء توسعة للنوافل (ما لم يتغير ذكاء) بأن لا تحار العين فيها في الأصح."

(كتاب الصلاة ،ج: 1،ص: 359 ، ط: سعيد)

وفیہ ایضا:

"(والمستحب) للرجل (الابتداء) في الفجر (بإسفار والختم به) هو المختار بحيث يرتل أربعين آية ثم يعيده بطهارة لو فسد. وقيل يؤخر حدا؛ لأن الفساد موهوم (إلا لحاج بمزدلفة) فالتغليس أفضل كمرأة مطلقا وفي غير الفجر الأفضل ‌لها ‌انتظار ‌فراغ الجماعة."

(کتاب الصلاة ،ج:1،ص:366،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100994

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں